Sunday, 20 September 2020

چھـــــوٹے چھـــــوٹے قـــــدم

ہم انسان اللّٰہ کے قریب ہونے کے لئے ہمیشہ بڑے بڑے کام کرنے کا سوچتے ہیں 

جیسے کہ میرے پاس دولت کے ڈھیر لگ جائیں گے تو میں بہت سے لوگوں کے لئے کھانے کا نظام شروع کرواؤں گا.. 
میں بہت سے لوگوں کے دکھ کم کرنے کے لئے انہیں کاروبار مہیا کروں گا، 
میں مسجد کی تعمیر کروں گا، 
میں فلاں بڑا کام کروں گا وغیرہ... 
اور ہوتا بھلا کیا ہے؟ 
بندہ سوچتا ہی رہ جاتا ہے، 
کیونکہ دولت کی فراوانی کے ساتھ اس کے خرچے بھی اتنے ہی بڑھ جاتے ہیں 
اور 
وہ بڑے پیمانے پر کام شروع ہی نہیں کر پاتا... 

بڑی نیکی کرنے کی خواہش رکھنا کوئی بری بات نہیں ہے..  
ضرور خواہش رکھیں، 
مگر 
اس سے زیادہ ان چیزوں کو.. 
ان نیکیوں کو کرنے کا سوچیں جن کو ہم حقیر سمجھ کر اہمیت ہی نہیں دیتے...  
کسی ایک بندے کو کھانا کھلا دیں. 
مسجد کے لئے ایک اینٹ کے پیسے دے دیں.
کسی ایک کی ضرورت پوری کر دیں.  
کسی ایک کا بوجھ ہلکا کر دیں.  
کسی ایک کے اداس چہرے پر مسکراہٹ لے آئیں.  
کسی ایک کو معاف کر دیں. 
کسی ایک کے لئے آسانی کر دیں. 
کسی ایک کو راشن دے دیں.  
کسی ایک کو کپڑے لے دیں.. 

چھوٹے چھوٹے قدم بھی آپ کو جنت تک پہنچا سکتے ہیں، اگر اللّٰہ کے لئے اٹھائے جائیں تو...

No comments:

Post a Comment

صبر اور برداشت ‏ ‏ ‎

استاد نے کلاس کے سب بچوں کو ایک مزے دار  ٹافی دی اور پھر ایک عجیب بات کہی۔ ’’سنو بچو! آپ سب نے دس منٹ تک اپنی ٹافی نہیں کھانی۔‘‘ یہ کہہ کہ ...