Sunday, 20 September 2020

کسی کی تضحیک نہ کرے

•    👈 یار اپنا موبائل دینا مجھے ، ایک چھوٹی سی کال کرنی ہے ، راشد کے روم میٹ اسد نے اسے کہا
میرے پاس بیلنس نہیں ہے ، راشد نے جواب دیا
کبھی اس میں بیلنس بھی ڈلوا لیا کرو شیخ صاحب ، اسد نے طنزیہ انداز میں کہا اور راشد پھیکی سے مسکراہٹ دکھا کر چپ ہوگیا
کل یکم تاریخ تھی یعنی تنخواہ ملنے کا دن اس لئےکمرے میں بیٹھے پانچوں روم میٹ کل رات کا کھانا کسی ہوٹل میں کھانے کا پروگرام بنا رہے تھے 
راشد نے حسب معمول پروگرام میں شریک ہونے سے یہ کہہ کر معذرت کر لی کہ میرے معدے میں تکلیف ہے جسے باقی چاروں روم میٹس نے طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ قبول کر لیا
کیشئیر(تنخواہ دینے والا) نے راشد کا نام اور کارڈ نمبر پکارا تو راشد بوجھل دل کیساتھ آگے بڑھا اور مبلغ چودہ ہزار روپے تنخواہ وصول کرلی
کمرے میں اکیلا بیٹھا وہ دل ہی دل میں ادائیگیوں کا تخمینہ لگا رہا تھا ۔ دوکان والے کا ادھار، دو بہنوں اور ایک بھائی کی سکول کی کتابیں ، امی کی دوائیاں ، گھر کا کرایہ اور اپنے ایک دانت کی روٹ کینال جس میں پچھلے دو ماہ سے بہت تکلیف تھی
طلب رسد سے زیادہ تھی ، اسے سمجھ نہیں آرہی تھی کہ ان میں سے کون سی چیز چھوڑ دے کہ آمدنی اور اخراجات برابر ہو سکیں
پالآخر اس نے فیصلہ کیا کہ دانت کے درد کو ایک ماہ مزید برداشت کر کے روٹ کینال والے چودہ  سو روپے بچائے جا سکتے ہیں
کمرے میں حبس تھا ، وہ اٹھا اور کھڑکی کے پٹ کھول کر کھڑا ہوگیا تا کہ تازہ ہوا اپنے پھیپھڑوں میں انڈیل سکے
باہر گلی میں اس کے روم میٹس اور دیگر دو کولیگز کھڑے باتوں میں مصروف تھے ، اپنا نام سن کرراشد چونکا اور ذرا توجہ سے انکی باتیں سننے لگا
اسد بولا ، یار یہ راشد تو پرلے درجے کا کنجوس ہے ، کبھی ایک کپ چائے تک تو پلائی نہیں اس نے ، پیسے جیب سے نکالتے ہوئے جان جاتی ہے اس کی
تم چائے کی بات کرتے ہو ، اس کے جوتوں اور پینٹ کی حالت دیکھی ہے ، اس سے اچھی حالت میں تو استعمال شدہ اور (سیکنڈ ہینڈ، لنڈے) کا سامان مل جاتا ہے ، دوسرا روم میٹ بولا
کھڑکی میں کھڑے راشد کا دل دکھ اور صدمے سے نڈھال ہو گیا اور دو آنسو چپکے سے اسکی آنکھوں کی دہلیزپار کر گئے

ہر پڑھنے والا پڑھنے کے بعد ایک شیئر کردے تو لوگوں میں آگاہی لانے کی آپکی کوشیش کو سراہا جاے گا ، 
براہ کرام شیئر کرکہ ہماری مدد کریں ، جزاک اللہ خیراً۔
خدمت خلق کا جذبہ پیدا کریں
اور 
کسی کی مجبوری کا فائدہ نہ اٹھائیں۔ 
المسلم أخو المسلم.(الحديث)

No comments:

Post a Comment

صبر اور برداشت ‏ ‏ ‎

استاد نے کلاس کے سب بچوں کو ایک مزے دار  ٹافی دی اور پھر ایک عجیب بات کہی۔ ’’سنو بچو! آپ سب نے دس منٹ تک اپنی ٹافی نہیں کھانی۔‘‘ یہ کہہ کہ ...